Skip to main content

Posts

سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے

سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے کہ جب بھی میں سونے لگتی ہوں تم خواب بن کر آتے ہو مجھے اپنی یاد دلاتے ہو میں رونے لگتی ہوں تمہیں یاد کرنے لگتی ہوں پر میں جانتی ہوں تم کبھی نہیں آؤ گے لوٹ کر تم تو جا چکے ہو چھوڑ کر تم جب بھی یاد آتے ہو شفق اداس ہو جاتی ہے سنو تم یاد نہ آیا کرو کہ تم تو جا چکے ہو مجھے چھوڑ کر سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے کہ جب بھی میں سونے لگتی ہوں تم خواب بن کر آتے ہو مجھے اپنی یاد دلاتے ہو

سوچتا ہوں کیوں وہ میری زندگی میں آیا تھا

سوچتا ہوں کیوں وہ میری زندگی میں آیا تھا سوچتا ہوں کیوں وہ میری زندگی میں آیا تھا ٹھکرانا ہی تھا اس نے تو نجانے کیوں اپنایا تھا تھی انا اُس کو عزیز میری محبّت سے بھی زیادہ اس نے تو میرے پیا ر کو کھیل بنایا تھا معلوم نہیں کس بات گھمنڈ اسے اپنے اوپر تھا اس نے نے مجھے معمولی سی بات پہ ٹھکرایا تھا کہاں ملے گا کوئی اُس کو هم سا چاہنے والا یہی سوچ کے ہم نے ان کو بہت سمجھایا تھا اُس نے مجھے چھوڑ کے اپنی ضد کو بچایا تھا یقیناً خدا نے میرے لیے کوئی بہتر راستہ بنایا تھا

Ek Shakhs Ko Deakha Tha

Ek Shakhs Ko Deakha Tha Ek Shakhs Ko Deakha Tha Taron Ki Tarha Hamney Ek Shaks Ko Chaaha Tha Apnon Ki Tarha Hamney Ek Shaks Ko Samjha Tha Phoolon Ki Tarhaa Hamney Wo Shaks Qayamat Tha Kya Uski Karein Batain Din Us Ky Liye Paida Aur Uski He Thi Ratain Kab Milta Kisi Se Tha Ham Se Thi Mulaqatain Rang Uska Shahaabi Tha Zulfon Mein Thi Mehkarein Aankhain Thi Ke Jaadu Tha Palkain Thi K Talwarain Dushman Bi Agar Dekhein So Jaan Se Dil Harain Kuch Tum Se Wo Milta Tha Baton Mein Shahaabat Thi Han Tum Sa Hi Lagtaa Tha Shokhi Mein Sharaarat Main Lagta Bhi Tumhe Sa Tha Dastur-E-Mohabbat Main Wo Shaks Hamain Aik Din Apnon Ki Tarhaa Bhoolla Taron Ki Tarha Doobba Phoolon Ki Tarha Tootta Phir Haath Na Aaya Woh Hamney Bohat Dhoondha Tum Kis Liye Chonkey Hom Kab Zikar Tumhar Hai ...

بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے

بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے ہماری زندگی برباد کر کے پلٹ کر پھر یہیں آ جائیں گے ہم وہ دیکھے تو ہمیں آزاد کر کے رہائی کی کوئی صورت نہیں ہے مگر ہاں منت صیاد کر کے بدن میرا چھوا تھا اس نے لیکن گیا ہے روح کو آباد کر کے ہر آمر طول دینا چاہتا ہے مقرر ظلم کی میعاد کر کے

عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی

عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میں میرے چہرے پہ ترا نام نہ پڑھ لے کوئی جس طرح خواب مرے ہو گئے ریزہ ریزہ اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی میں تو اس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملے خشک پھولوں کو کتابوں میں نہ رکھے کوئی اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی کوئی آہٹ کوئی آواز کوئی چاپ نہیں دل کی گلیاں بڑی سنسان ہیں آئے کوئی

Sitaron Se Agay Jahan Aur Bhi Hain

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں Sitaron Se Agay Jahan Aur Bhi Hain Abhi Ishq Ke Imtihan Aur Bhi Hain Tehi, Zindagi Se Nahin Ye Fazaen Yahan Saikron Karwan Aur Bhi Hain Qanaat Na Kar Alam-e-Rang-o-Bu Par Chaman Aur Bhi Ashiyan Aur Bhi Hain Agar Kho Gya Ek Nasheeman To Kya Gham Maqamat-e-Aah-o-Faghan Aur Bhi Hain Tu Shaheen Hai, Parwaz Hai Kaam Tera Tere Samne Asman Aur Bhi Hain Issi Roz-o-Shab Mein ...

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں ستم ہو کہ ہو وعدۂ بے حجابی کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں ذرا سا تو دل ہوں مگر شوخ اتنا وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفل چراغ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں